Faraz Faizi

Add To collaction

10-May-2022-تحریری مقابلہ.بارش کی خوبصورتی



اس میں کوئی شبہ نہیں کہ جب خالق کائنات نے دنیا بنائی تو اس کی آباد کاری کیلئے تقریبا اٹھارہ ہزار یا اس سے بھی زیادہ مخلوقات کو بسایا اور پھر نظام کائنات کو بہال رکھنے کیلئے رات و دن کی تبدیلیاں، موسموں کی آمد و رفت، کی ترتیب دی، کچھ یوں کہ ان میں سے ایک جاتا ہے تو دوسرا آ جاتا ہے، کبھی رات چھوٹی ہوتی ہے اور دن بڑا اور کبھی دن چھوٹا ہوتا ہے تو رات بڑی، کبھی یہ گرم ہوتے ہیں  اور کبھی سرد،رات اندھیری ہوتی ہے اور دن روشن،یونہی ہواؤں کی جو گردش ہے کہ کبھی جنوب کی طرف چلتی ہیں  اور کبھی شمال کی طرف، کبھی مشرق اور کبھی مغرب کی طرف چلتی ہیں ، کبھی گرم چلتی ہیں کبھی سرد ،کبھی نفع پہنچاتی ہیں  تو کبھی نقصان۔اسی طرح آسمان کی جانب سے اللہ تعالیٰ جو بندوں  کی روزی کاسبب یعنی بارش کا پانی نازل فرماتا ہے اور اس سے خشک اور بنجر زمین کو سیراب کر کے اسے سرسبز و شاداب بنا دیتا ہے۔کھیتیاں لہلہانے لگتی ہیں، فلک بوس پہاڑوں کے دامن سے آبشاروں کا نکلنا، باغ بغیچوں میں مختلف اقسام کے پھولوں اور پھلوں کا اُگنا یہ سب محض اتفاق تو نہیں !!؟ بلکہ ان سب چیزوں  اور ان کے احوال میں  اللہ تعالیٰ کی قدرت اور وحدانیت پر دلالت کرنے والی نشانیاں  ہیں اور یہ ہمیں بتاتی ہیں کہ یہ سب کسی قادر، مختار، واحد، حکمت والی اور مہربان ہستی کے وجود اور تصرف کے بغیر ممکن نہیں  اور یہ نشانیاں ان لوگوں  کے لئے ہیں  جو عقل مند ہیں۔ جیسا کہ قرآن کہتا ہے:وَ اخْتِلَافِ الَّیْلِ وَ النَّهَارِ ،الی آخر الآیة۔
 ترجمہ کنزلاعرفان: اور رات اور دن کی تبدیلیوں میں اور اس میں جو اللہ نے آسمان سے رزق کا سبب بارش اتاری تو اس سے زمین کو اس کے مرنے کے بعد زندہ کیا اور ہواؤں کی گردش میں عقل مندوں کے لئے نشانیاں ہیں ۔(الجاثیة)

لیکن ہمارا المیہ تو اتنا ہی کہ ہم ان نشانیوں کو سمجھنا نہیں چاہتے۔ بارش کے قطرات کو ہی دیکھیں کہ پہلے وہ رب پہلے بادلوں کو نرمی سے چلاتا ہے پھر انہیں آپس میں ملا دیتا ہے پھر انہیں تہہ در تہہ کردیتا ہے پھر اس کے بیچ سے صاف و شفاف قطرے ہماری مرجھائی ہوئی زندگی میں شادابی بکھیر دیتی ہے۔در حقیقت یہ بارش معرفت الہی کاذریعہ ہے، عشق حقیقی کے جلوے اس کے ہر قطرے میں ہے۔یہی نہیں قرآن و حدیث اور تفاسیر کی کتابوں میں یہاں تک آیا کہ بارش کہ ہر قطرے کے ساتھ ایک فرشتہ اترتا ہے جو اللہ کے حکم کے مطابق انہیں گراتا ہے۔

تفسیر روح البیان میں ہے روایت میں آیا ہے کہ بارش کے ہر قطرے پر ایک فرشتہ مقرر ہوتا ہے تاکہ وہ اسے اللہ پاک کے حکم کے مطابق دریا میدان یا ہوا پر گرائے۔ (تفسیر روح البیان پ٢١، لقمان، تحت الآیة، ٢٠، ٧/ ٨٩) 
بے شک اللہ عزوجل کی اس عظیم نشانی میں عقل والوں کیلئے نصیحت ہے۔

ازقلم: شمس اللقاء فرازفیضی
رابتہ:9546587516/9326187516

   21
17 Comments

Shnaya

13-May-2022 09:00 PM

👏👌👌

Reply

Anam ansari

12-May-2022 04:14 PM

👌👌

Reply

Faraz Faizi

11-May-2022 11:41 PM

Aap tmami ka be had shukriya🌹🌹🌹

Reply